آندھی میں بھی چراغ مگن ہے صبا کے ساتھ
آندھی میں بھی چراغ مگن ہے صبا کے ساتھ
لگتا ہے ساز باز ہوئی ہے ہوا کے ساتھ
لب پر خدا کا نام ہو دل میں وطن کا درد
نکلے بدن سے روح مری اس ادا کے ساتھ
ان کو بہت غرور تھا اپنی جفاؤں پر
ہم بھی وہیں اڑے رہے اپنی وفا کے ساتھ
نظریں جھکا کے سامنے میرے کھڑا ہے وو
شرمندگی کی اپنے بدن پر قبا کے ساتھ
ہر شخص رشک کرتا ہے پھر ایسی ذات پر
مر کر بھی جس کے ربط ہو قائم خدا کے ساتھ
آغاز بھی اسی کی زیارت کے ساتھ ہو
ہو بھی سفر تمام تو ماں کی دعا کے ساتھ
احسان تھا یا حکم کی تعمیل تھی سبینؔ
ہم بی قدم قدم چلے اس کی رضا کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.