آندھیوں میں دیا جلاتا ہوں
آندھیوں میں دیا جلاتا ہوں
غم میں رہ کر بھی مسکراتا ہوں
میں فریبی نہیں ہوں میری جاں
اس لئے میں فریب کھاتا ہوں
تیری خوشیوں کے واسطے جاناں
اپنی خوشیوں کو بھول جاتا ہوں
میں سدا دوستوں کی چاہت میں
دشمنوں کو گلے لگاتا ہوں
تیری فرقت میں آنسوؤں کے دیے
اپنی پلکوں پہ میں سجاتا ہوں
شہر کے لوگ کانپ اٹھتے ہیں
جب بھی تلوار میں اٹھاتا ہوں
پی کے تھوڑی شراب اے دلکشؔ
ظرف کو اپنے آزماتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.