آنکھ کا منظر نامہ بانٹ لیا جائے
آنکھ کا منظر نامہ بانٹ لیا جائے
یعنی خواب کا رقبہ بانٹ لیا جائے
ایک چراغ کو محرم راز کیا جائے
اور اندھیرا کونا بانٹ لیا جائے
تیرے میرے بیچ مزاج کا پردہ ہے
کیا کہتے ہو پردہ بانٹ لیا جائے
بٹوارا مقدور ہوا تو گھر ہی کیوں
بہتر ہوگا رستہ بانٹ لیا جائے
یار کتابیں مجھ کو کھائے جاتی ہیں
سوچتا ہوں اب کمرہ بانٹ لیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.