Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ کھولی ہے تو یہ دیکھ کے پچھتائے ہیں

کانتی موہن سوز

آنکھ کھولی ہے تو یہ دیکھ کے پچھتائے ہیں

کانتی موہن سوز

MORE BYکانتی موہن سوز

    آنکھ کھولی ہے تو یہ دیکھ کے پچھتائے ہیں

    لوگ غزلوں سے بہت دور نکل آئے ہیں

    وہ جو دکھ سہتے تھے اف تک بھی نہیں کرتے تھے

    آج صف باندھ کے میداں میں اتر آئے ہیں

    خون ہی خون نظر آتا ہے تا حد نظر

    کس کے نقش کف پا عرش پہ لہرائے ہیں

    آج یہ سوچ کے لرزاں ہے جفا جو کا غرور

    قمقمے کس لیے دھرتی پہ اتر آئے ہیں

    کامراں ہونے کا عشاق کو دیتے ہیں پیام

    یہ خط و خال جو کہرے سے ابھر آئے ہیں

    کل تلک شیخ گریزاں بھی تھے بیزار بھی تھے

    آج کچھ بات ہے جو سوزؔ کے گھر آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Gunaah-e-sukhan (Pg. 19)
    • Author : Kanti Mohan 'Soz'
    • مطبع : Kanti Mohan 'Soz' (1990)
    • اشاعت : 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے