آنکھ سے بچھڑے کاجل کو تحریر بنانے والے
آنکھ سے بچھڑے کاجل کو تحریر بنانے والے
مشکل میں پڑ جائیں گے تصویر بنانے والے
یہ دیوانہ پن تو رہے گا دشت کے ساتھ سفر میں
سائے میں سو جائیں گے زنجیر بنانے والے
اس نے تو دیکھے ان دیکھے خواب سبھی لوٹائے
اور تھے شاید ٹوٹی ہوئی تعبیر بنانے والے
سونے کی دیوار سے آگے میرے کام نہ آئے
سچے جذبے مٹی کو اکسیر بنانے والے
جزو شعر نہیں ہیں قاصرؔ جزو جاں کر ڈالے
ہم کو جتنے درد ملے تھے میرؔ بنانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.