Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں ملا رہے ہیں وہی آسمان سے

وفا نقوی

آنکھیں ملا رہے ہیں وہی آسمان سے

وفا نقوی

MORE BYوفا نقوی

    آنکھیں ملا رہے ہیں وہی آسمان سے

    واقف نہیں ہیں لوگ جو اپنے جہان سے

    کیا جانے کیسی جنگ ہے تشنہ لبی کے ساتھ

    خنجر ہی ہاتھ دھونے لگے اپنی جان سے

    اک دوسرے کے خون کی پیاسی ہے کائنات

    رہتا نہیں ہے کوئی کہیں بھی امان سے

    تاج شہی پہ خاک اڑاتا رہا فقیر

    مٹی نے عمر کاٹ ہی لی اپنی شان سے

    اب سورجوں سے ہاتھ ملانے کا وقت ہے

    اکتا گئے ہیں لوگ بہت سائبان سے

    مدت سے رو رہی ہے سمندر کی موج موج

    کیا کہہ گیا تھا کوئی لرزتی زبان سے

    ہم نے تمام عمر گزاری ہے اس کے ساتھ

    وحشت سی ہو رہی ہے ہمیں جس مکان سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے