آنکھیں زمین اور فلک دست کار ہیں
آنکھیں زمین اور فلک دست کار ہیں
پانی کے جتنے روپ ہیں سب مستعار ہیں
خود کو اکیلا جان کے تنہا نہ جاننا
یہ آئنہ نہیں ہیں ترے پہرے دار ہیں
مشکل کی اس گھڑی میں کروں کس سے مشورہ
کچھ دوست ہیں تو وہ بھی فسانہ نگار ہیں
یہ چھاؤں جیسی دھوپ ہمارا مزاج ہے
ہم لوگ آفتاب ہیں اور سایہ دار ہیں
آرشؔ جو میرے سر پہ نہیں ہو سکے سوار
وہ سارے لوگ میری کمر پر سوار ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.