آنکھوں میں حیا رکھ کے بھی بے باک بہت تھے
آنکھوں میں حیا رکھ کے بھی بے باک بہت تھے
تھے تیرے گنہ گار مگر پاک بہت تھے
میں اپنا سمجھتی رہی ارباب وفا کو
وہ غیر سے ملتے رہے چالاک بہت تھے
یہ بھی کوئی الفت کا طریقہ ہے جہاں میں
رہ رہ کے جلے ہجر میں ہم خاک بہت تھے
معصوم کو پھر مار دیا کوکھ میں ماں کی
قصہ جو سنے ہم نے وہ غم ناک بہت تھے
ہم لوگ سبیںؔ نرم مزاجی کے پیمبر
جو لوگ ملے ہم سے وہ سفاک بہت تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.