Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں جو ہماری یہ جالوں کے داغ ہیں

کنور بے چین

آنکھوں میں جو ہماری یہ جالوں کے داغ ہیں

کنور بے چین

MORE BYکنور بے چین

    آنکھوں میں جو ہماری یہ جالوں کے داغ ہیں

    یہ تو ہمارے اپنے خیالوں کے داغ ہیں

    میری ہتھیلیوں پہ جو مہندی سے رچ گئے

    یہ آنسوؤں میں بھیگے رومالوں کے داغ ہیں

    باہر نکل کے جسم سے جاؤں تو کس طرح

    سانکل کہیں کہیں پہ یہ تالوں کے داغ ہیں

    تم جن کو کہہ رہے ہو مرے قدموں کے نشاں

    وہ سب تو میرے پاؤں کے چھالوں کے داغ ہیں

    کاجل میں گھل کے اور زیادہ نکھر گئے

    اشکوں کو یہ نہ کہنا خیالوں کے داغ ہیں

    حل ہوتے ہوتے اس کی نتیجے پہ آ گئے

    جتنے جواب ہیں وہ سوالوں کے داغ ہیں

    آتے ہی میرے پاس جو اکثر چھلک پڑے

    ہونٹوں پہ میرے ایسے ہی پیالوں کے داغ ہیں

    ایسے بھی لوگ ہیں جو ستاروں کو دیکھ کر

    کہتے ملیں ہیں یہ تو اجالوں کے داغ ہیں

    جو مجھ میں دیکھتے ہیں مرے بھی ہیں اے کنورؔ

    کچھ ان میں مجھ کو دیکھنے والوں کے داغ ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 32)
    • Author : Kunwar Bechain
    • مطبع : Vani Prakashan (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے