آنکھوں میں رنگ پیار کے بھرنے لگی ہوں میں
آنکھوں میں رنگ پیار کے بھرنے لگی ہوں میں
آئینہ سامنے ہے سنورنے لگی ہوں میں
آنکھوں میں اس کی پا کے اشارے وفاؤں کے
گہرے سمندروں میں اترنے لگی ہوں میں
منزل نہ قافلہ نہ مسافر نہ راہبر
یہ کیسے راستوں سے گزرنے لگی ہوں میں
احباب کے فریب مسلسل نے یہ کیا
پرچھائیوں سے اپنی ہی ڈرنے لگی ہوں میں
افلاک جب انا کے پگھلتے ہوئے ملے
پر اپنی آرزو کے کترنے لگی ہوں میں
میناؔ تصورات میں پرچھائیاں سی ہیں
جانے یہ زندگی ہے کہ مرنے لگی ہوں میں
- کتاب : Kirchiyan Dard Ki (Pg. 51)
- Author : Dr. Meena Naqvi
- مطبع : Aiwan-e-Adab Publishers, Delhi-6 (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.