Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں سے جب یہ خواب سنہرے اتر گئے

کنور بے چین

آنکھوں سے جب یہ خواب سنہرے اتر گئے

کنور بے چین

MORE BYکنور بے چین

    آنکھوں سے جب یہ خواب سنہرے اتر گئے

    ہم دل میں اپنے اور بھی گہرے اتر گئے

    سانپوں نے من کی بین کو کاٹا ہے اس طرح

    تھے اس کے پاس جتنے بھی لہرے اتر گئے

    لائے ہیں وہ ہی آگ کے موتی بٹور کر

    جو آنسوؤں کی برف میں گہرے اتر گئے

    لوگوں کے درد و غم بھی سیاست کے ذہن میں

    جھنڈوں سے ایک دن کو ہی پھہرے اتر گئے

    پہرے پہ سب ہی چور ہیں یہ تب پتا چلا

    آنکھوں سے جب یہ نیند کے پہرے اتر گئے

    ہم جب تٹوں کے پاس رہے ڈوبتے رہے

    جب جب بھنور کے بیچ میں ٹھہرے اتر گئے

    نعروں کی سیڑھیوں کو لگا کر چڑھے جو لوگ

    ہو کر انہیں کی چوٹ سے بہرے اتر گئے

    جس دن سے میرے دل میں کنورؔ بس گئے ہیں آپ

    دنیا کے مجھ پہ جتنے تھے پہرے اتر گئے

    مأخذ :
    • کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 100)
    • Author : Kunwar Bechain
    • مطبع : Vani Prakashan (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے