آنسو آنسو ہونے کو
آنسو آنسو ہونے کو
کتنا کچھ ہے رونے کو
پھول نے بدلے رنگ کئی
تیرے جیسا ہونے کو
تم کو پا کر سوچتا ہوں
کتنا کچھ ہے کھونے کو
اک دو آنسو کافی ہیں
غم کا چہرہ دھونے کو
کچھ یادیں پھولوں جیسی
کچھ پتھر ہیں ڈھونے کو
شام کو گریہ کون کرے
رات پڑی ہے رونے کو
بیٹھے بیٹھے تاک لیا
گھر کے کونے کونے کو
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 24)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.