آنسو بھی بہا کر دیکھ لیے سوز غم پنہاں کم نہ ہوا
آنسو بھی بہا کر دیکھ لیے سوز غم پنہاں کم نہ ہوا
دل میں تری الفت کا شعلہ شعلہ ہی رہا شبنم نہ ہوا
دنیا کی بہاروں میں کھو کر میں اپنی نظر سے چھپ جاتا
صد شکر دل آگاہ مرا دل بن گیا جام جم نہ ہوا
تھا داغ تمنا روح شکن کچھ ہمت غم کام آ ہی گئی
دل میں تو بڑے طوفان اٹھے آنسو نہ بہے ماتم نہ ہوا
ہم شکر ستم یوں کرتے ہیں جیسے کوئی نعمت مل جائے
لیکن یہ ترا انداز نظر نشتر ہی رہا مرہم نہ ہوا
بکھرے ہوئے تنکے چن چن کر تعمیر نشیمن کر تو لیا
تعمیر نشیمن سے لیکن احساس تباہی کم نہ ہوا
کافی ہے فریدیؔ کو وہ نظر جو مرہم زخم ہستی ہے
تو نے جسے اپنا غم بخشا پھر اس کو کسی کا غم نہ ہوا
- کتاب : Kufr-e-tamanna (Pg. 83)
- Author : Mugheesuddeen Faeeidi
- مطبع : Maktaba Jamia LTD in Jamia Nagar, Delhi (1987)
- اشاعت : 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.