آؤ اک بار رقص کرتے ہیں
ہو کے بیزار رقص کرتے ہیں
تیری یادوں کی تک دھنا دھن پر
ہم کئی بار رقص کرتے ہیں
چھ دنوں کے تھکے ہوئے نوکر
پاکے اتوار رقص کرتے ہیں
زندگی ایک فلم ہے جس میں
سارے کردار رقص کرتے ہیں
دیکھ کر مفلسی غریبوں کی
اپنے سردار رقص کرتے ہیں
بیٹھے بیٹھے یہی خیال آیا
کر لیا پیار رقص کرتے ہیں
بیعت ظلم کے جواب میں ہم
کر کے انکار رقص کرتے ہیں
اپنے روضے پے دیکھ لے خواجہ
تیرے زوار رقص کرتے ہیں
کیا غزل کہہ دی آج اظہرؔ نے
سارے اشعار رقص کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.