آپ اپنے کو معتبر کر لیں
ملنے والوں کے دل میں گھر کر لیں
زندگانی کے دن جو تھوڑے ہیں
کیوں نہ ہنس بول کر بسر کر لیں
چن رہے ہیں جو عیب اوروں کے
اپنے دامن پہ بھی نظر کر لیں
کون دیتا ہے ساتھ مشکل میں
حوصلوں ہی کو ہم سفر کر لیں
چاہئے کچھ سکون دنیا میں
خواہشیں اپنی مختصر کر لیں
بات پہنچے کسی طرح ان تک
ہم ستاروں کو نامہ بر کر لیں
جنگلوں سے ہمیں گزرنا ہے
پہلے سانپوں کو بے ضرر کر لیں
چلئے جادوگروں کی بستی میں
اپنے عیبوں کو بھی ہنر کر لیں
آؤ دکھ درد بانٹ لیں اعجازؔ
رنج و غم کو ادھر ادھر کر لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.