Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آپ بھی نہیں آئے نیند بھی نہیں آئی

شہزاد احمد

آپ بھی نہیں آئے نیند بھی نہیں آئی

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    آپ بھی نہیں آئے نیند بھی نہیں آئی

    نیم وا دریچوں سے جھانکتی ہے تنہائی

    جاگ جاگ اٹھتے ہیں گن کلی کے میٹھے سر

    چھیڑ چھیڑ جاتی ہے گیسوؤں کی پروائی

    یوں مرے خیالوں میں تیری یاد رقصاں ہے

    جس طرح فضاؤں میں گونجتی ہے شہنائی

    گرد راہ بھی چپ ہے سنگ میل بھی خاموش

    طالبان منزل کی کچھ خبر نہیں آئی

    اک طرف غم دنیا اک طرف تری یادیں

    آج کل ہیولوں سے کھیلتے ہیں سودائی

    جن گلوں نے پایا ہو رنگ و بو بگولوں سے

    کون چھین سکتا ہے ان گلوں کی رعنائی

    یہ تنے تنے ابرو یہ ہرا بھرا چہرا

    ہم نے قہر سی لذت پیار میں نہیں پائی

    اب تو صاف سنتا ہوں اپنے دل کی ہر دھڑکن

    اور کیا دکھائے گی یہ طویل تنہائی

    بزم دوست میں شہزادؔ تم بھی کچھ ہنسو بولو

    چپ رہے سے ہوتی ہے دور دور رسوائی

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 203)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے