آپ جب بھی کبھی مسکرانے لگے
آپ جب بھی کبھی مسکرانے لگے
درد جتنے تھے میرے سہانے لگے
رات پوری کھڑی ہے ابھی صحن میں
تارے مجھ کو ابھی سے جگانے لگے
خواب جلتے ہوئے رکھ دیے راہ پر
بے سہارا تھے وہ سب ٹھکانے لگے
اس قدر جان کو ہو رہا تھا ملال
آپ روٹھے نہیں ہم منانے لگے
اب کے شاید وہ آئے گا اس شہر میں
بام پر ہم دئے تو جلانے لگے
بہہ گیا آنکھ سے میرا کاجل تو پھر
رنج و غم دل کے سب ہی چھپانے لگے
اس قدر مہرباں وہ کہاں مجھ پہ تھے
جس قدر وہ مجھے اب جتانے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.