آپ کی ہستی میں ہی مستور ہو جاتا ہوں میں
آپ کی ہستی میں ہی مستور ہو جاتا ہوں میں
جب قریب آتے ہو خود سے دور ہو جاتا ہوں میں
دار پر چڑھ کر کبھی منصور ہو جاتا ہوں میں
طور پر جا کر کلیم طور ہو جاتا ہوں میں
یوں کسی سے اپنے غم کی داستاں کہتا نہیں
پوچھتے ہیں وہ تو پھر مجبور ہو جاتا ہوں میں
اپنی فطرت کیا کہوں اپنی طبیعت کیا کہوں؟
دوسروں کے غم میں بھی رنجور ہو جاتا ہوں میں
مجھ کو آتشؔ بادہ و ساغر سے ہو کیا واسطہ؟
ان کی آنکھیں دیکھ کر مخمور ہو جاتا ہوں میں
- کتاب : Jada-e-manzil (Pg. 30)
- Author : Atish Bahawalpuri
- مطبع : Nirali Duniya Publications (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.