آپ نے سب کو ایک طرف سے اپنے غضب میں رکھا
آپ نے سب کو ایک طرف سے اپنے غضب میں رکھا
ہم نے بڑی مشکل سے خود کو حد ادب میں رکھا
خواب جگاتی اس دنیا میں یاد رہا کب کس کو
کیا ٹپکایا پلکوں سے کیا خشکئ لب میں رکھا
فیاضی کا ایک انوکھا ڈھنگ اس نے اپنایا
کوہ ندا میں چھپ کے سب کو دشت طلب میں رکھا
گہرا گہرا رنگ وہی ہے تیرہ شبی کا اب تک
ہم نے اگرچہ اک جگنو بھی خیمۂ شب میں رکھا
بھیڑ میں گم ہونے کا اکثر اندیشہ رہتا ہے
دل کی ایک الجھن کیوں اس کو وہم عجب میں رکھا
چاند بنانے والے میری یہ گتھی سلجھا دے
چاند بنایا ہے اس کو تو کیوں عقرب میں رکھا
تم شادابؔ نرے شاعر ہو خود کو منوانے کو
تھوڑا ہنر بھی یاروں نے اپنے منصب میں رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.