آرزو رقص میں ہے وقت کی آواز کے ساتھ
آرزو رقص میں ہے وقت کی آواز کے ساتھ
زندگی نغمہ سرا ہے نئے انداز کے ساتھ
زندگی دیکھ نہ یوں اجنبی انداز کے ساتھ
ہم کو نسبت ہے تری چشم فسوں ساز کے ساتھ
اس کے مذکور سے لبریز ہیں نغمے اس کے
اس نے مرغوب کیا دل کو کس اعجاز کے ساتھ
یہ حقیقت میں زمانے کی خبر رکھتے ہیں
سہمے سہمے سے ہیں جو حسرت پرواز کے ساتھ
دل ہے سر چشمۂ نغمات اگر ٹوٹ گیا
کتنے نغمات بکھر جائیں گے اس ساز کے ساتھ
وقت کی بات ہے اب کوئی نہیں ان کا وقار
جو کبھی بات بھی کرتے تھے بڑے ناز کے ساتھ
کیا کہیں بن گئے ہم سب کی نظر کا مرکز
اس نے کیا دیکھ لیا اجنبی انداز کے ساتھ
عرشؔ جو درد میں ڈوبے ہوئے دل سے نکلے
چند شعلے بھی لپکتے ہیں اس آواز کے ساتھ
- کتاب : Usloob (Pg. 81)
- Author : Arsh Sehbai
- مطبع : Maktaba Urdu Adab (1991)
- اشاعت : 1991
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.