آرزوؤں کو اپنی کم نہ کرو
آرزوؤں کو اپنی کم نہ کرو
جینا چاہو تو کوئی غم نہ کرو
ہاتھ آئے خوشی تو خوش ہولو
دل ہو غمگیں تو آنکھ نم نہ کرو
جیسی مل جائے جس قدر مل جائے
پی بھی لو فکر بیش و کم نہ کرو
جیسی گزرے گزارتے جاؤ
ساز و ساماں کوئی بہم نہ کرو
لوگ کہتے پھریں تمہیں کیا کیا
آپ اپنے پہ یہ ستم نہ کرو
جی میں جو آئے وہ لکھو صاحب
جو زمانہ کہے رقم نہ کرو
- کتاب : Awaz Na Do (Pg. 14)
- Author : Javed Kamal
- مطبع : Sky Lark Publishers, Aligarah (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.