آسانی میں جینے میں تو خرچہ لگتا ہے
آسانی میں جینے میں تو خرچہ لگتا ہے
بے گاری میں جینا کتنا سستا لگتا ہے
ساگر میں جا بیٹھا ہو تو کھارا لگتا ہے
دریا خالص دریا ہو تو میٹھا لگتا ہے
پاس رہے تو ڈانٹ ڈانٹ کر دور بھگاتے تھے
اور بتاؤ دوری ہے تو کیسا لگتا ہے
ان سے ملنے جلنے والے نامی شعرا ہیں
اپنے بس کی بات نہیں ہے ایسا لگتا ہے
آس پڑوس مل جائے جو پردیسوں میں دیپؔ
دشمن ہی چاہے ہو کوئی اپنا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.