عاشق ہوئے تو عشق میں ہشیار کیوں نہ تھے
عاشق ہوئے تو عشق میں ہشیار کیوں نہ تھے
ہم ان کے مدح خواں سر بازار کیوں نہ تھے
ہاں جب ستم کو عین کرم کہہ رہے تھے لوگ
ہم بھی شریک گرمی گفتار کیوں نہ تھے
جب چل رہا تھا وقت پہ جادو نگاہ کا
اک ہم اسیر چشم فسوں کار کیوں نہ تھے
اب کیا شہید ناز بنے پھر رہے ہیں لوگ
مرنے کا شوق تھا تو سردار کیوں نہ تھے
وارثؔ یہ شاعری سم قاتل سے کم نہیں
آپ اس بلائے جاں سے خبردار کیوں نہ تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.