Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشق سمجھ رہے ہیں مجھے دل لگی سے آپ

بیخود دہلوی

عاشق سمجھ رہے ہیں مجھے دل لگی سے آپ

بیخود دہلوی

MORE BYبیخود دہلوی

    عاشق سمجھ رہے ہیں مجھے دل لگی سے آپ

    واقف نہیں ابھی مرے دل کی لگی سے آپ

    دل بھی کبھی ملا کے ملے ہیں کسی سے آپ

    ملنے کو روز ملتے ہیں یوں تو سبھی سے آپ

    سب کو جواب دے گی نظر حسب مدعا

    سن لیجے سب کی بات نہ کیجے کسی سے آپ

    مرنا مرا علاج تو بے شک ہے سوچ لوں

    یہ دوستی سے کہتے ہیں یا دشمنی سے آپ

    ہوگا جدا یہ ہاتھ نہ گردن سے وصل میں

    ڈرتا ہوں اڑ نہ جائیں کہیں نازکی سے آپ

    زاہد خدا گواہ ہے ہوتے فلک پر آج

    لیتے خدا کا نام اگر عاشقی سے آپ

    اب گھورنے سے فائدہ بزم رقیب میں

    دل پر چھری تو پھیر چکے بے رخی سے آپ

    دشمن کا ذکر کیا ہے جواب اس کا دیجئے

    رستہ میں کل ملے تھے کسی آدمی سے آپ

    شہرت ہے مجھ سے حسن کی اس کا مجھے ہے رشک

    ہوتے ہیں مستفیض مری زندگی سے آپ

    دل تو نہیں کسی کا تجھے توڑتے ہیں ہم

    پہلے چمن میں پوچھ لیں اتنا کلی سے آپ

    میں بے وفا ہوں غیر نہایت وفا شعار

    میرا سلام لیجے ملیں اب اسی سے آپ

    آدھی تو انتظار ہی میں شب گزر گئی

    اس پر یہ طرہ سو بھی رہیں گے ابھی سے آپ

    بدلا یہ روپ آپ نے کیا بزم غیر میں

    اب تک مری نگاہ میں ہیں اجنبی سے آپ

    پردے میں دوستی کے ستم کس قدر ہوئے

    میں کیا بتاؤں پوچھئے یہ اپنے جی سے آپ

    اے شیخ آدمی کے بھی درجے ہیں مختلف

    انسان ہیں ضرور مگر واجبی سے آپ

    مجھ سے صلاح لی نہ اجازت طلب ہوئی

    بے وجہ روٹھ بیٹھے ہیں اپنی خوشی سے آپ

    بیخودؔ یہی تو عمر ہے عیش و نشاط کی

    دل میں نہ اپنے توبہ کی ٹھانیں ابھی سے آپ

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    عاشق سمجھ رہے ہیں مجھے دل لگی سے آپ نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے