عاشقوں کو اے فلک دیوے گا تو آزار کیا
عاشقوں کو اے فلک دیوے گا تو آزار کیا
دشمن جاں ان کا تھوڑا ہے دل بیمار کیا
رشک آوے کیوں نہ مجھ کو دیکھنا اس کی طرف
ٹکٹکی باندھے ہوئے ہے روزن دیوار کیا
آہ نے تو خیمۂ گردوں کو پھونکا دیکھیں اب
رنگ لاتے ہیں ہمارے دیدۂ خوں بار کیا
مرغ دل کے واسطے اے ہم صفیرو کم ہے کیوں
کچھ قضا کے تیر سے تیر نگاہ یار کیا
چل کے مے خانے ہی میں اب دل کو بہلاؤ ذرا
عیشؔ یاں بیٹھے ہوئے کرتے ہو تم بیگار کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.