Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسماں کھول دیا پیروں میں راہیں رکھ دیں

دھیریندر سنگھ فیاض

آسماں کھول دیا پیروں میں راہیں رکھ دیں

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    آسماں کھول دیا پیروں میں راہیں رکھ دیں

    پھر نشیمن پہ اسی شخص نے شاخیں رکھ دیں

    جب کوئی فکر جبیں پر ہوئی رقصاں میں نے

    خواب آنکھوں میں رکھے آنکھوں پہ پلکیں رکھ دیں

    درمیاں خامشی پہلے تو نہ آئی تھی مگر

    باتوں باتوں میں ہی اس نے کئی باتیں رکھ دیں

    اس نے جب توڑ دئے سارے تعلق مجھ سے

    کھینچ کر سینہ سے پھر میں نے بھی سانسیں رکھ دیں

    میری تنہائی سے تنگ آ کے مرے ہی گھر نے

    آج تھک ہار کے دہلیز پہ آنکھیں رکھ دیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے