Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسمانوں سا کھلا پن بھی مجھے چاہئے ہے

اظہار وارثی

آسمانوں سا کھلا پن بھی مجھے چاہئے ہے

اظہار وارثی

MORE BYاظہار وارثی

    آسمانوں سا کھلا پن بھی مجھے چاہئے ہے

    پاؤں تھک جائیں تو مسکن بھی مجھے چاہئے ہے

    دوستو تم سے امیدیں تو بہت کچھ تھیں پر اب

    ایک معقول سا دشمن بھی مجھے چاہئے ہے

    قبل منزل کہیں لٹ جانے کی حسرت ہے بہت

    راہبر ہی نہیں رہزن بھی مجھے چاہئے ہے

    مسئلے کم نہیں ویسے ہی سلجھنے کے لیے

    اور تری زلف کی الجھن بھی مجھے چاہئے ہے

    وقت کے ساتھ بدلتی نہیں تحریر نہاد

    تتلیاں دیکھوں تو بچپن بھی مجھے چاہئے ہے

    اب تو اس شرط پہ چاہوں میں ترے حسن کی آنچ

    آگ لگ جائے تو ساون بھی مجھے چاہئے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kisht-e-Khayal (Pg. 64)
    • Author : Izhar warsi
    • مطبع : M.R. Publications (2008)
    • اشاعت : 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے