آتی ہے فغاں لب پہ مرے قلب و جگر سے
آتی ہے فغاں لب پہ مرے قلب و جگر سے
کھل جائے نہ یہ بھید کہیں تیری نظر سے
رکھا ہے ترے غم کو ہمیشہ تر و تازہ
ٹپکا لہو آنکھوں سے کبھی زخم جگر سے
لے چھوڑ دیا شہر ترا کہنے پہ تیرے
اب ہو گئے ہم دور بہت تیرے نگر سے
دنیا پہ ہوا راز محبت کا یوں افشا
تڑپایا بہت تو نے اٹھایا ہمیں در سے
منسوب ہیں تجھ سے جو محبت کے فسانے
وقت آیا تو لکھیں گے کبھی خون جگر سے
سینے میں کہیں رکتا ہے سیلاب جنوں خیز
دل خون ہوا میرا محبت کے اثر سے
سیلاب حوادث بھی ہوا شرم سے پانی
آنکھوں سے مری اشک کچھ اس شان سے برسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.