آوازوں کی دھند سے ڈرتا رہتا ہوں
تنہائی میں چپ کو اوڑھ کے بیٹھا ہوں
اپنی خواہش اپنی سوچ کے بیج لیے
اک ان دیکھی خواب زمیں کو ڈھونڈھتا ہوں
سامنے رکھ کر گئے دنوں کا آئینہ
اپنے دھندلے مستقبل کو دیکھتا ہوں
ساحل ساحل بھیگی ریت پہ چلتا تھا
صحراؤں میں ٹانگیں توڑ کے بیٹھا ہوں
میری ساری سمتیں رات کے گھیرے میں
میں صبحوں کی زخمی آنکھ کا سپنا ہوں
اب تو سورج اوڑھ کے بیٹھوں گا قیومؔ
میں اک ٹھنڈے یخ دریا سے گزرا ہوں
- کتاب : Urdu International (Pg. 153)
- Author : Ashfaq Hussain
- مطبع : 1296, Bloor Street West Toronto, Ontario, Canada ((Janury -April 1986))
- اشاعت : (Janury -April 1986)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.