آیا ہے صبح نیند سوں اٹھ رسمسا ہوا
آیا ہے صبح نیند سوں اٹھ رسمسا ہوا
جامہ گلے میں رات کے پھولوں بسا ہوا
کم مت گنو یہ بخت سیاہوں کا رنگ زرد
سونا وہی جو ہووے کسوٹی کسا ہوا
انداز سیں زیادہ نپٹ ناز خوش نہیں
جو خال حد سے زیادہ بڑھا سو مسا ہوا
قامت کا سب جگت منیں بالا ہوا ہے نام
قد اس قدر بلند تمہارا رسا ہوا
زاہد کے قد خم کوں مصور نے جب لکھا
تب کلک ہاتھ بیچ جو تھا سو عصا ہوا
دل یوں ڈرے ہے زلف کا مارا وہ پھونک سیں
رسی سیں اژدہے کا ڈرے جوں ڈسا ہوا
اے آبروؔ اول سیں سمجھ پیچ عشق کا
پھر زلف سیں نکل نہ سکے دل پھنسا ہوا
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 75)
- Author : Prof Mohd Hasan
- مطبع : Taraqqi Urdu Bureau, New Delhi (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.