آیا ہی نہیں کوئی بوجھ اپنا اٹھانے کو
آیا ہی نہیں کوئی بوجھ اپنا اٹھانے کو
کب تک میں چھپا رکھتا اس خواب خزانے کو
دیکھا نہیں رخ کرتے جس طرف زمانے کو
جی چاہتا ہے اکثر اس سمت ہی جانے کو
یہ شغل زبانی بھی بے صرفہ نہیں آخر
سو بات بناتا ہوں اک بات بنانے کو
اس کنج طبیعت کی ممکن ہے ہوا بدلے
جھونکا کوئی آ جائے پتے ہی اڑانے کو
راضی نہ ہوا میں بھی مانوس مناظر پر
تیار نہ تھا وہ بھی کچھ اور دکھانے کو
جیسا کہ سمجھتے ہو ویسا تو نہیں کچھ بھی
یہ سارا تماشا ہے اک وہم مٹانے کو
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 13)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.