اب آپ کہہ رہے ہیں کہ چہرہ اداس ہے
اب آپ کہہ رہے ہیں کہ چہرہ اداس ہے
میں نے سنا تھا آپ کا کمرہ اداس ہے
گردن ہے خودکشی کے بہانے تلاشتی
ہر روز مجھ سے کہتی ہے پنکھا اداس ہے
بارش میں بھیگتی ہوئی لڑکی کو کیا خبر
فٹ پاتھ پر پڑا ہوا چھاتا اداس ہے
کوئی نہ دیکھ پایا تو بولا نہیں کوئی
گونگا ہے بد گمان تو اندھا اداس ہے
پٹری پہ لیٹ جاؤں گا ثروت نہیں ہوں میں
پر جانتا ہوں ریل کا پہیہ اداس ہے
برگد کی شاخ توڑ دی آندھی نے پچھلی رات
اس واسطے تو گاؤں کا بوڑھا اداس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.