اب اور سانحے ہم پر نہیں گزرنے کے
اب اور سانحے ہم پر نہیں گزرنے کے
گزر گئے ہیں جو لمحے تھے خود سے ڈرنے کے
نہ بھاگنے کے رہے ہم نہ اب ٹھہرنے کے
وہ لمحے آئے جو آ کر نہیں گزرنے کے
بڑے بڑوں نے یہاں آ کے دم نہیں مارا
وہ آئے مرحلے اپنی صدا سے ڈرنے کے
یہ ایک عرصے کے چپ کی خراش اور سہی
صدا کے زخم تو چپ سے نہیں تھے بھرنے کے
نئے سرے سے تعلق بنیں گے بگڑیں گے
کہ اب ارادے ہیں ایک ایک بات کرنے کے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 499)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.