اب بھی پل پل جی دکھتا ہے
جیسے سب کچھ ابھی ہوا ہے
کبھی نہ پھر ملنا ہو جیسے
آج وہ مجھ سے یوں بچھڑا ہے
بادل تو کھل کر برسا تھا
پھر بھی سارا دن جلتا ہے
ہم بھی کبھی خوش ہو لیتے تھے
آج اچانک یاد آیا ہے
ساون ہو پت جھڑ ہو کہ گل رت
دل ہر موسم میں تنہا ہے
بدن بدن خوشبو پھیلی ہے
گھونگھٹ گھونگھٹ پھول کھلا ہے
میں ہوں مور گھنے جنگل کا
تو کالی گھنگھور گھٹا ہے
میں اک دکھ سے بھری کہانی
تو میٹھا سندر سپنا ہے
پاشیؔ کس کی مدح میں تم نے
آج اتنا کچھ کہہ ڈالا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.