اب اعتبار نہیں میری جاں کسی کا نہیں
اب اعتبار نہیں میری جاں کسی کا نہیں
چراغ سب کے لیے ہے دھواں کسی کا نہیں
لکیریں کھینچ رہے ہیں سبھی زمینوں پر
زمیں کسی کی نہیں آسماں کسی کا نہیں
اب اختیار زمانے پہ ہے نہ اس دل پر
کمال یہ ہے کہ کوئی یہاں کسی کا نہیں
اڑا کے لے گئی پاگل ہوا زمانے کو
سبھی نے دیکھا کہ آب رواں کسی کا نہیں
مقام وصل سے آگے ہے لا مکاں کا سفر
حدود وقت سے آگے نشاں کسی کا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.