اب فراق و وصال بار ہوئے
دلچسپ معلومات
17 اگست 2012
اب فراق و وصال بار ہوئے
عمر گزری ہے بے قرار ہوئے
اس کی بے اعتباریوں کے طفیل
کتنے ہی گل یہاں پہ خار ہوئے
خواب دو ایک ہی بچے زندہ
قتل باقی تو بے شمار ہوئے
کیوں رہا غیریت کا سا احساس
جب بھی ہم اس سے کم کنار ہوئے
میرے اس کے معاملے اب تو
سارے عالم پہ آشکار ہوئے
کچھ نئی یہ ملامتیں تو نہیں
ایسے طعنے تو بار بار ہوئے
جرم کیا ہے پتہ نہیں اب تک
ہاں مگر روز سنگسار ہوئے
کتنے ہی طرحدار ہم جیسے
اس خرابے میں خاکسار ہوئے
کس قدر مبتلا تھے ہم خود میں
خود سے نکلے تو بے کنار ہوئے
میرؔ و غالبؔ کی خاک پا کے طفیل
ہم بھی کس درجہ آب دار ہوئے
- کتاب : Dawat-e-Sang (Pg. 95)
- Author : Jafar Abbas
- مطبع : Guftagu Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.