اب اسے کیا کرے کوئی آنکھوں میں روشنی نہیں
اب اسے کیا کرے کوئی آنکھوں میں روشنی نہیں
شہر بھی اجنبی نہیں لوگ بھی اجنبی نہیں
ہم نے یہ سوچ کر کبھی جرأت عرض کی نہیں
شکوہ بصد خلوص بھی شیوۂ دوستی نہیں
یوں تو بڑے خلوص سے لوگ ہوئے ہیں ہم سفر
راہ میں ساتھ چھوڑ دیں ان سے بعید بھی نہیں
پرسش حال کے سوا کوئی کرے بھی کیا مگر
پرسش حال دوستو طنز ہے دوستی نہیں
بیتے ہوئے خوشی کے دن بھولی ہوئی کہانیاں
آپ کو یاد ہوں تو ہوں ہم کو تو یاد بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.