اب کہاں اس کی ضرورت ہے ہمیں
اب اکیلے پن کی عادت ہے ہمیں
دیکھیے جا کر کہاں رکتے ہیں اب
تیری قربت سے تو ہجرت ہے ہمیں
سانس لیتی ایک خوشبو ہے جسے
ورد کرنے کی اجازت ہے ہمیں
دل جزیرے پر ہے اس کی روشنی
اک ستارے سے محبت ہے ہمیں
اب ذرا سرگوشیوں میں بات ہو
مہرباں لہجے کی عادت ہے ہمیں
پھر اسی چوکھٹ کی دل کو ہے تڑپ
پھر اسی در پر سکونت ہے ہمیں
ہم تحیر کھول دیں گے آنکھ سے
کہ میسر تیری قربت ہے ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.