اب کے بازار میں یہ طرفہ تماشا دیکھا
اب کے بازار میں یہ طرفہ تماشا دیکھا
بیچنے نکلے تو یوسف کا خریدار نہ تھا
دوستو رسم محبت پہ یہ کیا بیت گئی
شہر یاراں میں کوئی شخص سر دار نہ تھا
اور بھی لوگ تھے توفیق وفا رکھتے تھے
ایک میں ہی تو ترے غم کا سزاوار نہ تھا
دل کے کہنے پہ لگا لی ہے وفا کی تہمت
ورنہ جینا تو مجھے باعث آزار نہ تھا
مصلحت کیش بنے بیٹھے ہیں سب اہل وفا
اتنا رسوا تو کبھی عشق کا پندار نہ تھا
تجھ کو چاہا تو کسی اور کو چاہا نہ گیا
میں تو فن کار تھا غالبؔ کا طرفدار نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.