اب کے برسات تو گھر کر کے ہی مسمار گئی
اب کے برسات تو گھر کر کے ہی مسمار گئی
در کو روکا تھا تھپیڑوں میں کہ دیوار گئی
کیا سفر کس کا مکاں کیسی ہوا کس کا شجر
تیزیٔ پر گئی خس ریزیٔ منقار گئی
ہو گئے گوشہ نشیں گھر میں جو ہم خاک بسر
کون سی آبروئے کوچہ و بازار گئی
دائرے سارے دل و ذہن کے زنجیر بنے
چھن گئی روح عمل گردش پرکار گئی
کچھ زیادہ ہی پریشاں ہیں پلٹتی موجیں
درد میں ڈوبی ہوئی لے کوئی اس پار گئی
- کتاب : Kulliyat-e-Mahshar Badayuni (Pg. 229)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.