Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کیا گلہ کہ روح کو کھلنے نہیں دیا

راشد مفتی

اب کیا گلہ کہ روح کو کھلنے نہیں دیا

راشد مفتی

MORE BYراشد مفتی

    اب کیا گلہ کہ روح کو کھلنے نہیں دیا

    اس نے تو مجھ کو خاک میں ملنے نہیں دیا

    کوشش ہوا نے رات بھر اپنی سی کی مگر

    زنجیر در کو میں نے ہی ہلنے نہیں دیا

    اک بار اس سے بات تو میں کر کے دیکھ لوں

    اتنا بھی آسرا مجھے دل نے نہیں دیا

    کرتا وہ اپنے آپ کو کیا مجھ پہ منکشف

    اس نے تو مجھ سے بھی مجھے ملنے نہیں دیا

    قائم نہیں رہا فقط اپنی ہی بات پر

    اپنی جگہ سے مجھ کو بھی ملنے نہیں دیا

    آخر کوئی ثبوت تو ہو بے گناہی کا

    دامن کو اس خیال نے سلنے نہیں دیا

    راشدؔ ہوا سے مانگ کے کیوں شرمسار ہو

    جو تم کو آب و آتش و گل نے نہیں دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے