اب لب پہ وہ ہنگامۂ فریاد نہیں ہے
اب لب پہ وہ ہنگامۂ فریاد نہیں ہے
اللہ رے تری یاد کہ کچھ یاد نہیں ہے
آتی ہے صبا سوئے لحد ان کی گلی سے
شاید مری مٹی ابھی برباد نہیں ہے
اللہ بچائے اثر ضبط سے ان کو
بیداد تو ہے شکوۂ بیداد نہیں ہے
اپنی ہی بدولت ہے نشیمن کی خرابی
منت کش بے دردئ صیاد نہیں ہے
آمادۂ فریاد رسی ہے وہ ستم گر
فریاد کہ اب طاقت فریاد نہیں ہے
دنیا میں دیار دل فانیؔ کے سوا ہائے
کوئی بھی وہ بستی ہے جو آباد نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.