اب مجھ کو رخصت ہونا ہے کچھ میرا ہار سنگھار کرو
اب مجھ کو رخصت ہونا ہے کچھ میرا ہار سنگھار کرو
کیوں دیر لگاتی ہو سکھیو جلدی سے مجھے تیار کرو
رو رو کر آنکھیں لال ہوئیں تم کیوں سکھیو بے حال ہوئیں
اب ڈولی اٹھنے والی ہے لو آؤ مجھ کو پیار کرو
یہ کیسا انوکھا جوڑا ہے جو آج مجھے پہنایا ہے
میں حوروں جیسی دلہن بنی اب اٹھو اور دیدار کرو
اک ہار ہے سرخ گلابوں کا اک چادر سرخ گلابوں کی
اور کتنا روپ چڑھا مجھ پر اس بات کا تو اقرار کرو
اک بار یہاں سے جاؤں گی میں لوٹ کے پھر کب آؤں گی
تم آہ و زاری لاکھ کرو تم منت سو سو بار کرو
ہاں یاد آیا اس بستی میں کچھ دیے جلائے تھے میں نے
تم ان کو بجھنے مت دینا بس یہ وعدہ اک بار کرو
- کتاب : Musaafat Raigaan Thi (Pg. 48)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.