اب نہ بہل سکے گا دل اب نہ دیئے جلائیے
اب نہ بہل سکے گا دل اب نہ دیئے جلائیے
عشق و ہوس ہیں سب فریب آپ سے کیا چھپائیے
اس نے کہا کہ یاد ہیں رنگ طلوع عشق کے
میں نے کہا کہ چھوڑیئے اب انہیں بھول جائیے
کیسے نفیس تھے مکاں صاف تھا کتنا آسماں
میں نے کہا کہ وہ سماں آج کہاں سے لائیے
کچھ تو سراغ مل سکے موسم درد ہجر کا
سنگ جمال یار پر نقش کوئی بنائیے
کوئی شرر نہیں بچا پچھلے برس کی راکھ میں
ہم نفسان شعلہ خو آگ نئی جلائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.