اب تو دل و دماغ میں کوئی خیال بھی نہیں
اب تو دل و دماغ میں کوئی خیال بھی نہیں
اپنا جنون بھی نہیں اس کا جمال بھی نہیں
اس سے بچھڑ کے زیست میں یے ہی گلہ رہا مجھے
اس سے جدا بھی ہوں مگر جینا محال بھی نہیں
عشق کی جنگ میں میاں یہ ہی اصول ہے بجا
ہاتھ میں اس کے تیغ ہو آپ کے ڈھال بھی نہیں
مجھ کو کہیں ملی نہیں کوئی بھی راہ پر سکوں
سمت جنوب بھی نہیں سمت شمال بھی نہیں
میرے بدن پہ تھا کبھی اس کے بدن کا پیرہن
آج بلا کا ہجر ہے جسم پہ شال بھی نہیں
یہ بھی کمال ہی تو ہے قابل داد صاحبان
آج کلام جشنؔ میں کوئی کمال بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.