اب تو اک پل کے لیے بھی نہ گنوائیں گے تمہیں
اب تو اک پل کے لیے بھی نہ گنوائیں گے تمہیں
خود کو ہاریں گے مگر جیت کے لائیں گے تمہیں
ہم کو پتھر کے پگھلنے کا عمل دیکھنا ہے
ڈوبتے ڈوبتے آواز لگائیں گے تمہیں
دل پہ اک بوجھ ہے کچھ سوچ کے ڈر لگتا ہے
قصۂ درد کبھی اور سنائیں گے تمہیں
ظاہری آنکھیں ہمیں ڈھونڈھ کہاں پائیں گی
چشم باطن سے جو دیکھو نظر آئیں گے تمہیں
ہیں ابھی پاس بہت پاس مگر سچ کہنا
دور ہو جائیں تو کیا یاد نہ آئیں گے تمہیں
- کتاب : Shaam Hote hi (Pg. 70)
- Author : Rashid Anwar Rashid
- مطبع : Rashid Anwar Rashid (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.