اب اس سے اجتناب بھی مشکل نہیں رہا
اب اس سے اجتناب بھی مشکل نہیں رہا
وہ رہ رہا ہے سامنے پر دل نہیں رہا
دکھ درد حسرتیں یا کوئی بات ہوگی دوست
اک چہرہ تیرے سامنے بھی کھل نہیں رہا
تجھ کو بھی آسرا کسی کاندھے کا مل گیا
اور میرا دل بھی اب ترا گھائل نہیں رہا
ہم نے جو دیکھ بھال سے پالا تھا اک شجر
اب اس پہ اختیار بھی حاصل نہیں رہا
ملنے کو مل رہا ہے مجھے کل جہاں مگر
عابرؔ وہ ایک شخص مجھے مل نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.