اب وہ پہلی سی شدت کہاں ہے
اب وہ پہلی سی شدت کہاں ہے
ہجر میں وے تمازت کہاں ہے
ہم تو ٹھہرے سدا کے گداگر
تو بتا تیری دولت کہاں ہے
دیکھ کر چاند جلتا تھا جس کو
آج وہ خوب صورت کہاں ہے
سانس خود ہی چلی آ رہی ہے
سانس لینے کی فرصت کہاں ہے
آئنہ میں نے دیکھا تو دیکھا
سارے عالم کی حیرت کہاں ہے
اب تو بس ایک دل ہی بچا ہے
اور وہ بھی سلامت کہاں ہے
آدمی تو نظر آ رہے ہیں
ہاں مگر آدمیت کہاں ہے
ڈھونڈنے سے جو مل جائے مومنؔ
ڈھونڈ لینا محبت کہاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.