اب یہ گل گلنار کب ہے خار ہے بیکار ہے
اب یہ گل گلنار کب ہے خار ہے بیکار ہے
آپ نے جب کہہ دیا بیکار ہے بیکار ہے
چھوڑ کر مطلع غزل دم دار ہے بیکار ہے
جب سپہ سالار ہی بیمار ہے بیکار ہے
اک سوال ایسا ہے میرے پاس جس کے سامنے
یہ جو تیری شدت انکار ہے بیکار ہے
تجھ کو بھی ہے چاند کا دیدار کرنے کی طلب
اک دیے کو روشنی درکار ہے بیکار ہے
میکدے کے مختلف آداب ہوتے ہیں چراغؔ
جو یہاں پر صاحب کردار ہے بیکار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.