عبث ڈھونڈا کئے ہم ناخداؤں کو سفینوں میں
عبث ڈھونڈا کئے ہم ناخداؤں کو سفینوں میں
وہ تھے آسودۂ ساحل ملے ساحل نشینوں میں
وہ اوروں کے بتوں کو توڑنے والوں کو دیکھو تو
چھپائے پھرتے ہیں اپنے بتوں کو آستینوں میں
ہماری بیکسی اور ناتوانی کا خدا حافظ
کہ تلواریں ہیں پنہاں رہبروں کی آستینوں میں
چھلک جاتی ہے اشک گرم بن کر میری آنکھوں سے
ٹھہرتی ہی نہیں صہبائے درد ان آبگینوں میں
مرے اشعار ہیں آئینۂ سوز دروں بزمیؔ
جھلکتا ہے مرا خون جگر ان آبگینوں میں
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 46)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street, Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.